سڑک پر حادثے کی صورت میں ڈرائیور کی ذمہ داری اور روگردانی کی صورت میں سزا
یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ سڑک پر حادثے کی صورت میں ڈرائیور گاڑی اور زخمی مسافروں کو اپنی جان بچانے کے لیے چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں اس میں بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں چنانچہ آرڈیننس 2000 کے تحت ڈرائیور کو حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کی بروقت طبی امداد کا بندوبست کرنے کا پابند بنایا گیا اور خلاف ورزی کی صورت میں سزا کا مستوجب ٹھہرایا گیا ہے جس کی رو سے نیشنل ہائی وے پر حادثہ رونما ہونے کی صورت میں گاڑی کے ڈرائیور یا اس کے ذمہ دار شخص کے لئے لازم ہے کہ وہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کی فوری طور پر طبی امداد کا بندوبست کرے اور اگر ضروری ہو تو انہیں قریبی ہسپتال پہنچائےاگر اس حادثے سے کوئی جانور زخمی ہوجائے تو ایسی صورت میں جانور کے مالک یا تحویل دار کو تلاش کرنے کے بعد حادثے کے بارے میں بتائے گا اور اگر ضروری ہو تو جانور کے لیے طبی امداد کا بھی بندوبست کرے گا حادثے کی وجہ سے کسی کی جائیداد کو نقصان پہنچنے کی صورت میں جائیداد کے مالکان کو اس کی رپورٹ دینے کے لیے موضوع اقدامات اٹھائے گا اطلاع دے گا اور اگر آفیسر موقع پر حاضر نہ ہو تو واقعہ کی اطلاع جلد از جلد صورت میں واقع رونما ہونے کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر نزدیک ترین پیٹرول پوسٹ کو دے گا اور گاڑی کو ایسی جگہ پر اس طرح سے پارک کرے کہ وہ گاڑی ہائی وے پر باقی گاڑیوں کے لیے رکاوٹ کا باعث نہ بنے
حادثے میں ملوث گاڑی کا معائنہ
نیشنل ہائی وے پر حادثہ رونما ہونے کی صورت میں حادثے میں ملوث گاڑی کو پولیس آفیسر یا حکومت کی طرف سے بااختیار شخص گاڑی کا معائنہ کر سکتا ہے اور اس مقصد کے لیے کسی بھی مناسب وقت میں کسی ایسی جگہ داخل ہو سکتا ہے جہاں پر گاڑی کھڑی ہے اور گاڑی کو معائنہ کے لیے وہاں سے منتقل بھی کیا جا سکتا ہے جہاں پر گاڑی کھڑی ہو مگر شرط یہ ہے کہ جس جگہ سے گاڑی کو ہٹایا جائے گا اس کے متعلق مالک کو اس کی اطلاع دی جائے گی اور وہ گاڑی بلاتاخیر زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر واپس کر دی جائے گی
خلاف ورزی کی صورٹ میں سزا
اگر نیشنل ہائی وے پر چلنے والی گاڑی کسی حادثے میں ملوث ہو یا کسی آدمی جانور یا کسی جائیداد کو نقصان پہنچانے کا باعث بنی ہو یا ڈرائیور کی غلط معلومات بہم پہنچائے جن کا غلط ہونا سے معلوم ہو تو ایسی صورتوں میں میں اسے تین ہزار روپے تک جرمانہ یہ چھ ماہ تک قید کی سزائیں دی جا سکتی ہیں اسی طرح اگر کوئی شخص اس قانون کے کسی حکم کی خلاف ورزی کے ذریعے کسی حادثے کا باعث بنتے ہوئے صرف دو ہزار روپے مالیت سے کم مالیت کی جائیداد کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا تو وہ متاثرہ فریق کو اس کی قیمت کے برابر ہرجانہ ادا کرے گا یا اس کی مرمت پر اٹھنے والے اخراجات کا دوچند ادا کرے گا اور اگر ایسے کسی حادثے کے نتیجے میں کسی کا دو ہزار روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہو یا زخمی ہوا ہو جس کا علاج ضروری ہو تو وہ حادثہ سے متعلق ساری تفصیلات 48 گھنٹوں کے اندر اندر قریب ترین پیٹرول پوسٹ کو مہیا کرے گا وگرنہ اسکو پانچ ہزار روپے جرمانہ ہو گا